+(00) 123-345-11

کیا تعزیر بالمال شرعاً جائز ہے؟

تعزیر بالمال جائز نہیں ہے او رجو امام ابو یوسفؒ سے جرمانہ کے جواز کی جو روایت منقول ہے وہ ضعیف اور غیر مفتی بہ ہے۔

(قولہ لابأخذ مال فی المذاہب) قال فی الفتح وعن ابی یوسف یجوز التعزیر للسلطان بأخذ المال وعند ھما وباقی الأئمۃ لایجوز و مثلہ فی المعراج وظاہرہ أن ذلک روایۃ ضعیفۃ عن ابی یوسف قال فی الشر نبلالیہ ولا یفتی بھذا لما فیہ من تسلیط الظلمۃ علی أخذ المال فیأ کلونہ ومثلہ فی شرح الوھبانیۃ عن ابن وھبان …… وفی شرح الآثار۔ التعزیر بالمال کان فی ابتداء الاسلام ثم نسخ۔ (شامی ص ۶۱، ج ۴)

البتہ اگر کہیں وقتی ضرورت کے تحت جرمانہ وصول کیا گیا ہو تو اس کا سال کے اختتام پر واپس کرنا ضروری ہے۔