+(00) 123-345-11

زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کی شرعاً کوئی حدود و قیود ہیں؟

آدمی کے اکڑوں بیٹھنے کی حالت میں ناف کے نیچے پیٹ کی گولائی کے نچلے حصہ میں جسم کا جو چوکور حصہ ہے وہاں سے زیر ناف بالوں کی حد شروع ہوتی ہے لہٰذا اس جگہ پر اگنے والے بال دونوں رانوں تک اور آلہ تناسل کے اردگرد اور خصیوں کے بال اور خصیوں کے نیچے کے بال نیز پاخانہ کے مقام اور اس کے اردگرد کے بال زیر ناف میں شامل ہیں لہٰذا مذکورہ تفصیل کے مطابق پورے حصے کے بال صاف کرنے چاہئیں۔

ثم العانۃ وھی الشعر الذی فوق الذکر وحوالیہ وحوالی فرجھا ویستحب ازالۃ شعر الدبر خوفامن ان یعلق بہ شییء من النجاسۃ الخارجۃ فلایتمکن بالازالتہ بالاستجمار۔ (طحطاوی علی المراقی ۲۸۴)

ان غیر ضروری بالوں کو ہر ہفتہ صاف کرنا افضل ہے اگر ایسا نہ کرسکے تو پھر پندرہ دن میں ایک مرتبہ اور زیادہ سے زیادہ چالیس دن میں صاف کرنا ضروری ہے ورنہ گنہگار ہوگا۔

والافضل ان یقلم اظفارہ ویحفی شاربہ ویحلق عانتہ وینظف بدنہ بالاغسال کل السبوع مرۃ ان لم یفعل ففی کل خمسۃ عشر یوما ولا یعذر فی ترکہ وراء الاربعین فالاسبوع ھو الافضل والخمسۃ عشرۃ الاوسط والاربعون الا بعد ولا عذر فیما وراء الاربعین ویستحق الوعید۔ (ھندیۃ ۵/۳۵۷)"