+(00) 123-345-11

ہمارے مذہب اسلام کے مطابق اگر کوئی مسلمان اپنا مذہب تبدیل کرے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟ براہ کرم اس سلسلہ میں کسی حدیث و قرآن کا باقاعدہ حوالہ دیں۔

اسلام میں مرتد کی سزا قتل ہے جو احادیث صحیحہ مشہورہ اور اجماعِ امت سے ثابت ہے، جس میں کسی فقیہ کا کوئی اختلاف نہیں، چند ایک احادیث کو ذیل میں نقل کیا جاتاہے۔

(۱) عن عکرمۃؒ قال اتی علی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ بزنادقۃ فاحرقھم فبلغ ذلک ابن عباسؓ فقال لوکنت انالم احرقھم لنھی رسول اللّٰٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لاتعذبوا بعذاب اللّٰہ ولقتلتھم لقول رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من بدل دینہ فاقتلواہ۔ (صحیح بخاری، ج: ۱)

حضرت عکرمۃؒ فرماتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس کچھ زندیق لائے گئے، جن کو آپؓ نے آگ میں جلا دیا، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو جب یہ خبر پہنچی تو فرمانے لگے: اگر میں ہوتا تو انہیں آگ میں نہ جلاتا، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے عذاب کی مانند عذاب دینے سے منع فرمایا ہے۔ ہاں! میں انہیں قتل کر دیتا، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جو اپنا دین بدل دے اسے قتل کر دو۔

(۲) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر بنا کر بھیجا، ان کے پیچھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو بھی بھیج دیا، جب وہ پہنچے تو حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف تکیہ بڑھایا اور فرمایا تشریف رکھیں، حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے اچانک دیکھا کہ ایک آدمی جکڑا ہوا ہے ، پوچھا کیا ماجرا ہے؟ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے فرمایا تشریف رکھئے، حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں اس وقت تک نہیں بیٹھوں گا جب تک اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ نافذ کرتے ہوئے اس مرتد کو قتل نہ کر دیا جائے، یہ جملہ تین بار دُھرایا، چنانچہ اسے قتل کیا گیا، تب آپ رضی اللہ عنہ بیٹھے۔

(صحیح بخاری، ج: ۲، ص : ۱۰۲۳، سنن نسائی ج : ۲، ص : ۱۶۹)

(۳) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: کیا تمہیں معلوم نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کسی مسلمان کا خون حلال نہیں سوائے اس کے کہ شادی شدہ ہو کر زنا کرے یا اسلام کے بعد کفر اختیار کرے یا ناحق کسی کی جان لے۔ (صحیح مسلم ج : ۲، ص : ۵۹)

علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ تحریر فرماتے ہیں: جان لو مرتد باجماع امت واجب القتل ہے۔

(رسائل ابن عابدین ج : ۱، ص : ۳۱۸)

مندرجہ بالا روایات کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث ہیں جن سے مرتد کو قتل کرنا ثابت ہوتا ہے ہم نے اختصار کے پیش نظر صرف تین احادیث کو نقل کرنے پر اکتفاء کیا ہے جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں مرتد کی سزا قتل ہے، تفصیل مطلوب ہو تو دیکھئے احسن الفتاویٰ ج: ۶، ص : ۳۶۹"