+(00) 123-345-11

کیا کسی شخص کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے جب کہ پہلی کو طلاق نہ دے کیا دوسری بیوی کی بلاوجہ یا پہلی بیوی کے دبائو کے تحت طلاق دینا درست ہے۔ کیا اگر کوئی عورت کسی آدمی کو جادو کے ذریعہ شادی پر آمادہ کر لے تو اس کے ساتھ نکاح درست ہوگا اور اس حرکت کا خاوند کو بعد میں پتہ چل جائے تو وہ اس کو طلاق دے سکتا ہے۔ یا کہ یہ شادی خود بخود تحلیل ہو جائے گی۔

دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے لیکن دونوں کے حقوق کی ادائیگی میں برابری شرط ہے اگر کمی کرے گا تو آخرت میں پکڑ ہوگی اگر جادو کے ذریعے شادی پر آمادہ کر لے تو نکاح درست ہے مگر ایسا کرنا ناجائز ہے ایسی عورت کے ساتھ اگر نباہ ہو سکتا ہو تو اس کو طلاق نہ دینا چاہیے اگر نباہ ممکن نہ ہو اور لڑائی جھگڑے ہوتے ہوں تو طلاق دے سکتے ہیں۔"