+(00) 123-345-11

ایک شخص نے مجھے بتایا کہ صفر کا مہینہ منحوس اور آفت کا مہینہ ہے کیا اسلامی روایات میں واقعی صفر کا مہینہ منحوس ہوتا ہے؟

صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا اور اس میں شادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات منعقد کرنا زمانہ جاہلیت کا عقیدہ تھا اسلام میں کسی وقت کسی مہینے یا کسی مخلوق کے منحوس ہونے کا تصور بالکل جائز نہیں ہے یعنی کسی چیز کی نحوست کا تصور بالکل خلاف اسلام ہے اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے تصورات کو باطل کر دیا ہے اور فرما دیا کہ ایسے تصور کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اپنے اشارات کے ذریعہ ان سب توہمات اور باطل خیالات کی تردید فرمائی اور نحوست و بدشگونی کے سب طریقوں کی نفی فرمائی اس لیے مسلمانوں پر لازم ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کو مضبوطی سے تھامیں اور ایسے غلط خیالات و توہمات سے اجتناب کریں۔

وفی الصحیح لامام مسلم ۱/ ۲۳۰: ان ابا ہریرۃ رضی اللہ عنہ قال ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال لاعدوی ولاطیرۃ ولا صفر ولا ھامۃ۔

فی المرقاۃ ۸/ ۳۴۴: قال ابو داؤد فی سننہ قال بقیۃ سئلت عن محمد بن راشد عن قولہ لا صفر فقال یتشاء مون بدخول صفر فقال النبی صلی اللہ علیہ وسلم لاصفر۔

وفی المرقاۃ ایضا ۸/ ۳۴۴: قال القاضی ویحتمل ان یکون نفیا لما یتوھم ان شھر صفر تکثر فیہ الدواہی والفتن۔"