+(00) 123-345-11



(۱)حرامی لڑکے کے ساتھ اپنی بیٹی کی شادی کرنا کیسا ہے؟

(۲)حرامی لڑکی کی اولاد کے ساتھ شادی کرنا کیسا ہے؟

(۳)حرامی لڑکی کے ساتھ شادی کرنا کیسا ہے؟

ولد الزنا(حرامی) لڑکے یا لڑکی یا ان کی اولاد سے نکاح کرنا فی نفسہ جائز ہے کیونکہ یہ انسان ہیں جو محل نکاح ہے اور مانع نکاح (کفر و ارتداد وغیرہ ) موجود نہیں اور ولد الزنا ہونا صحت نکاح کے منافی نہیں لیکن ولد الزنا نیک اور شریف لڑکی کا کفو (برابر کا) نہیں لہٰذا لڑکی اگر عاقلہ بالغہ ہو او ر اس کی اجازت سے اس کے اولیاء ولدالزنا کے ساتھ اس کا عقد کریں اور ان کو معلوم ہو کہ لڑکا ولد الزنا ء ہے تو یہ عقد درست ہے۔

اور عورت کی جانب سے چونکہ کفاء ت (برابری) کا اعتبار نہیں کیا جاتا لہٰذا اگر کسی شریف مرد نے ولدالزنا سے عقد کر لیا تو یہ عقد درست ہے۔

قال فی الدر المختار:

(الکفاء ۃ معتبرۃ) فی ابتداء النکاح للزومہ او لصحتہ (من جانبہ) ای الرجل لان الشریف تأبی ان تکون فراشہ للدنی ولذا لا تعتبر(من جانبھا) لان الزوج مستفرش فلا تغیظہ دناء ۃ الفراش۔ (۳/۸۴)