+(00) 123-345-11

زید نے بکر کو دو لاکھ پچاسی ہزار کا زیور رہن رکھوا کر دو لاکھ پچاسی ہزار قرض لیا اب زید کے پاس کچھ نہیں اور بکرکے پاس زید کا زیور ہے مگر وہ مالک نہیں ایسی صورتحال میںزکوٰۃ کون اور کیسے ادا کریگا؟ اور کیا اس زیور پر زکوٰۃ لاگو ہوتی ہے یا نہیں؟

زیور بطور رہن جب تک بکر کے قبضے میں ہے اس کی زکوٰۃ نہ زید پر لازم ہوگی اور نہ ہی بکر پر، ہاں زید جب یہ زیور وصول کرے گا اس کے بعد اس کی زکوٰۃ اس پر لازم ہوگی۔

فلا زکوۃ علی المکاتب…ولافی مرھون بعد قبضہ وفی الشامیۃ ای لا علی المرتھن لعدم ملک الرقبۃ ولا علی الراھن لعدم الید واذا استردہ الراھن لا یزکی عن السنین الماضیۃ الخ ۔(رد المختار ص ۷ ج ۲)