+(00) 123-345-11

قرآنی آیات کو موبائل میں رنگ ٹون کے طور پرلگانا یا اس طرح لگانا کہ جب کوئی شخص کسی شخص کو فون کرے تو قرآنی آیت فون کرنے والے کو سنائی دے شرعاً اس کی کیا حیثیت ہے؟

قرآنی آیات، درود شریف، اسماء الحسنیٰ یا ایسی نعتیں جو ذکر و اذکار پر مشتمل ہوں ان کو رنگ ٹون کے طور پر استعمال کرنے میں درج ذیل شرعی خرابیاں لازم آتی ہیں جن کی وجہ سے ان مقدس چیزوں کو رنگ ٹون کے طور پر استعمال کرنا درست نہیں ہے۔

-1قرآنی آیات وغیرہ کو اعلام یعنی فون آنے کی اطلاع دینے کے لیے استعمال کرنا لازم آتا ہے اور اس مقصد کے لیے قرآنی آیات کا استعمال مکروہ ہے۔

-2فون اٹھانے کی صورت میں قرآ نی آیت درمیان میں کٹ جاتی ہے جس سے اس مقدس چیز کی بے ادبی ہوگی۔

-3بعض اوقات فون سننے والا بیت الخلاء میں ہوتا ہے فون آنے پر قرآنی آیت کے فون پر جاری ہونے میں ان کی بے ادبی ہوگی۔

لما فی ’’الشامیہ‘‘:

وقد کرھوا واللہ اعلم ونحوہ لاعلام ختم الدرس حین یقرر اما اذالم یکن اعلاما بانتھائہ لایکرہ لانہ ذکرو تفویض بخلاف الاول فانہ استعملہ اٰلۃ للاعلام ونحوہ اذا قال الداخل یااللہ مثلا لیعلم لمجیئہ ۔ لیھیئوا لہ محلا ویوقروہ واذا قال الحارس لا الہ الا اللہ ونحوہ لیعلم باستیقاظہ فلم یکن المقصود الذکر اما اذا اجمع القصدان یعتبر الغالب۔ (۲/۴۳۱)