+(00) 123-345-11

زید نیا چاول اس نیت سے خریدتا ہے کہ میں ا س کو پرانا کر کے بیچوں گا۔ پرانا کر کے بیچنے میں زید کو نفع زیادہ حاصل ہوتا ہے زید کا کہنا ہے کہ میں نئے چاول کو پرانا کر کے اس لیے بیچتا ہوں اس کی جنس تبدیل ہو جائے اور نفع زیادہ حاصل ہو۔ کیا زید کا اس طرح زیادہ نفع کمانا درست ہے یا نہیں؟ اور کیا زید کا یہ عمل ذخیرہ اندوزی میں داخل ہے یا نہیں۔

جس ذخیرہ اندوزی سے انسانوں کی عامۃ الاستعمال ضروری غذائی اجناس اور جانوروں کے چارے میں قلت پیدا ہو جائے یا مہنگائی کا خطرہ غالب ہو تو ایسی ذخیرہ اندوزی ناجائز ہے حدیث میں ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے۔

وکرہ احتکار قوت البشر والبھائم فی بلد یضر باھلہ (رد مختار ۵/۲۸۲) رشیدیہ