+(00) 123-345-11

علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے کیا یہ حدیث ہے ؟

بعض محدثین نے مذکورہ حدیث کے الفاظ پرکلام کیا ہے البتہ اس کا مفہوم یعنی دور دراز کے ممالک سے علم دین حاصل کرنے کا حکم قرآن و حدیث کی دوسری نصوص سے ثابت ہے البتہ یہ بات واضح رہے کہ اسی روایت میں چین کا ذکر صرف بُعد مسافت میں تمثیل کے طور پر ہے مقصد یہ ہے کہ علم دین کی تحصیل میں خواہ کتنا ہی طویل سفر کرنا پڑے اور کتنی ہی مشقت برداشت کرنی پڑے تو بھی اس فریضہ میں تساہل کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ (ماخذہ احسن الفتاویٰ ص ۴۷۵، ج ۱)