+(00) 123-345-11

میں نے حدیث مسلم شریف میں پڑھا ہے کہ رسول اکرم ا نے فرمایا کہ مکہ کی زمین کو کرایہ پر دینا یا گروی رکھنا سود کے برابر ہے جبکہ ہمارے حاجی ٹھیک ٹھاک کرایہ دیتے ہیں اس کا شرعی حکم کیا ہے؟

مکۃ المکرمہ کی زمین کی خرید و فروخت ، کرایہ پر دینا یا رہن رکھوانا جائز ہے باقی جن روایات سے جائز نہ ہونا معلوم ہوتا ہے ان کی بنسبت جواز کی روایات سنداً قوی ہیں۔

لما فی الدر مع الشامیہ: ۔

وجاز بیع بناء بیوت مکۃ وارضھا بلا کراھۃ… وفی مختارات النوازل لا بأس بیع بنائھا واجارتھا… الخ (۶/۳۹۳)

وفی البحر الرائق: ۔

وبیع بناء بیوت مکۃ واراضیھا یعنی یجوز ذلک … الخ (۸/۲۰۳)