+(00) 123-345-11

ظہر کی نماز کا وقت تو زوال کیوقت شروع ہو جاتا ہے لیکن احناف نماز ظہر کو تاخیر سے ادا کرتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے۔

نماز ظہر کا وقت زوال کے بعد شروع ہو جاتا ہے البتہ احنافؒ کے نزدیک گرمیوں میں ظہر کی نماز کو تاخیر کے ساتھ ادا کرنا مستحب ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ گرمی کی شدت جہنم کی تپش اور حرارت سے ہے لہٰذا نماز کو ٹھنڈا کرو مراد تاخیر سے ادا کرو۔

(والمستحب) للرجل ........ (تأخیر ظہر الصیف) بحیث یمشی فی الظل (مطلقا) کذافی المجمع وغیرہ أی بلا اشتراط شدۃ حرو حرارۃ بلد وقال فی الشرح: تفسیر للاطلاق وعبارۃ ابن مالک فی شرح المجمع أی سوائٌ کان یصلی الظھر وحدہ أوبجماعۃ ای لروایۃ البخاری کان صلی اللّٰہ علیہ وسلم اذا اشتد البرد بکر بالصلوٰۃ واذا اشتد الحرأ برد بالصلاۃ والمراد الظہر وقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ان شدۃ الحرمن فیح جہنم فاذا اشتد فأبردوا بالصلوۃ متفق علیہ۔

(ص ۲۷۰، ۲۶۹، ج ۱ شامیہ)