+(00) 123-345-11

کیا شکرانہ کے نفل پڑھنا یا سجدہ کرنا شرعاً جائز ہے؟

شکرانہ کے نوافل پڑھنا حدیث سے ثابت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر جو نوافل ادا کیے بعض محدثین نے ان کو شکرانہ کے نوافل پر محمول کیا ہے نیز کسی نعمت پر سجدہ شکر کرنا بھی جائز ہے البتہ نماز کے متصل بعد ایسے سجدہ شکر نہ کیا جائے کہ عوام اس کو سنت یا واجب سمجھنے لگیں۔

فی الدرالمختار سجدۃ الشکر مستحبۃ بہ یفتی لکنھا تکرہ بعد الصلوٰۃ وفی الشامیہ نقل فی الذخیرۃ عن محمد رحمہ اللہ انہ کان لایراھا شیئاً وتکلم المتقدمون فی معناہ فقیل لایراھا سنۃ وقیل شکراً تاماً لان تمامہ بصلاۃ رکعتین کما فعل علیہ الصلوٰۃ والسلام یوم الفتح … والاظھر انھا مستحبۃً کما نص علیہ محمد الخ (شامیہ ص ۵۷۷، ج ۱)

وقد وردت فیہ روایات کثیرۃ عنہ علیہ الصلوٰۃ والسلام فلا یمنع عنہ لما فیہ من الخضوع و علیہ الفتوی