+(00) 123-345-11

ایک شخص فرض ادا کرتا ہے سنت، واجب اور نوافل وغیرہ نہیں پڑھتا اور ان کی جگہ صرف سجدے کر کے کہتا ہے کہ باقی نماز ہو گئی، میں نے اسے منع کیا کہ ایسا مت کرو اس طرح دوسرے لوگ تمہیں دیکھ کر نقل کریں گے مگر وہ نہیں مانتا اور کہتا ہے کہ مجھے کوئی دلیل دو۔ میں عالم تو نہیں، آپ ازراہ کرم کوئی طریقہ بتائیںتا کہ اس کو راہ راست پر لایا جا سکے۔

فرض نماز کے علاوہ واجب، سنن اور نوافل بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل اور قول سے ثابت ہیں چنانچہ محدثین نے ’’ابواب السنن والنوافل‘‘ میں اس سے متعلق کثیر تعداد میں قولی اور عملی روایات جمع کر دی ہیں لہٰذا ان کو مستقلاً ترک کر کے صرف سجدے کرنا شریعت میں کسی جگہ ثابت نہیں یہ واضح گمراہی ہے۔ مذکورہ شخص پر لازم ہے وہ اپنے غیر شرعی کام کو ترک کر کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق نماز پڑھے۔ مناسب انداز سے اس کو سمجھائیں اور کسی قریبی عالم دین سے اس کی ملاقات کروائیں۔

عن ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنھما قال حفظت من النبی صلی اللہ علیہ وسلم عشر رکعات، رکعتین قبل الظھر و رکعتین بعدھا ورکعتین بعد المغرب فی بیتہ و رکعتین بعد العشاء فی بیتہ و رکعتین قبل صلاۃ الصبح وکانت ساعۃ لایدخل علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فیھا۔ (بخاری: ۱۱۸۰)