+(00) 123-345-11

ایک آدمی بیان کرے دوسرا نماز مع خطبہ پڑھائے اور تیسرا بعدالخطبہ دعا کرے یہ طریقہ افضل ہے یا یہ سب کام ایک آدمی کرے۔ شرعاً کیا حکم ہے؟

عید کی نماز اس طریقہ سے ادا کرنا جائز ہے کہ ایک شخص بیان کرے، دوسرا نماز پڑھائے اور خُطبہ پڑھے اور تیسرا دُعا کروائے، تاہم بہتر یہی ہے کہ جُملہ اُمور کو ایک ہی شخص انجام دے۔

قال فی الامداد بعد کلام واذا علمت جواز الاستخلاف للخطبۃ و الصلاۃ مطلقا بعذر وبغیر عذر حال الحضرۃ والغیبۃ وجواز الاستخلاف للصلاۃ دون الخطبۃ وعکسہ فاعلم انہ اذا استناب لمرض ونحوہ فالنائب یخطب ویصلی بھم والامر فیہ ظاہر الخ (شامیۃ ۱؍۵۹۲ رشیدیہ)

وقد علم من تفاریعھم ان لا یشترط فی الامام ان یکون ھو الخطیب وقد صرح فی الخلاصۃ بانہ لو خطب صبی باذن السلطان وصلی الجمعۃ رجل بالغ یجوز (شامیۃ ۲؍۱۴۷)