+(00) 123-345-11

مجھے پیٹ کی تکلیف ہے اور میں اخراج ہوا ضبط نہیں کر سکتا مجھے پتہ چلا ہے کہ ہوا خارج ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ میری حالت یہ ہے کہ جب بھی وضو کرتا ہوں اور ابھی جائے نماز کی طرف بڑھنے لگتا ہوں تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، اور تھوڑی دیر تک بھی وضو باقی نہیں رہتا۔ میں BCS کا طالبعلم ہوں میرے پاس لیکچروں کے درمیان بڑا ہی محدود وقت ہوتا ہے اس لیے میرے لیے بار بار وضو کرنا ناممکن اور بڑ امشکل ہے مجھے اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

آپ ایک مرتبہ ایسی نماز کا وقت منتخب کر لیں جو کم از کم ہو اور اس وقت میں آپ کو فرصت بھی ہو پھر اس وقت میں خوب اہتمام سے اس کی کوشش کریں کہ پورے وقت میں کوئی ایسا موقع مل جائے کہ جس میں آپ فرض وضو کرکے فرض نماز پڑھ سکیں اگر اتنا وقت نہیں ملتا تو آپ معذور کی تعریف میں داخل ہو گئے آئندہ کے لیے یہ ضروری نہیں کہ پورا وقت بیٹھ کر انتظار کرتے رہیں بلکہ صرف پورے وقت میں ایک مرتبہ ریاح کا خروج ضروری ہے جب تک یہ حالت رہے گی آپ معذور ہیں ہر نماز کے وقت کے لئے نیا وضو ضروری ہوگا اس وقت کے اندر اس وضو سے جو چاہیں پڑھیں وقت کے اندر عذر پیش آنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ البتہ اگر کوئی اور چیز وضو کو توڑنے والی صادر ہوئی تو وضو جاتا رہے گا۔ اسی خروج وقت سے وضو جاتا رہے گا غرضیکہ صرف ایک وقت میں ایک مرتبہ آپ کو تکلیف کرنا ہوگی اگر اس میں عذر ثابت ہوگیا تو آئندہ کے لیے کوئی تکلیف نہیں صرف اس کا خیال رکھیں کہ ہر نماز کے پورے وقت میں ایک مرتبہ عذر پیش آتا ہے یا نہیں اگر پورے وقت میں ایک مرتبہ بھی عذر پیش نہ آیا تو معذور کا حکم ختم ہو جائے گا فرض وضو سے مراد یہ ہے کہ وضو میں صرف ان اعضاء کو دھوئیں جن کا دھونا فرض ہے باقی سنتیں چھوڑ دیں اور فرض نماز سے مراد یہ ہے کہ معذوی کا پتہ لگانے کے لیے آپ جو نماز ادا کریں اس میں نماز کے فرائض اور واجبات کو ادا کریں سنتیں چھوڑ دیں۔

شرط ثبوت العذر ابتداء ان یستوعب استمرارہ وقت الصلوۃ کاملاً ..... وشرط بقائہ ان لایمضی علیہ وقت فرض الا والحدث الذی ابتلی بہ یوجد فیہ ھکذا فی التبیین۔ (ہندیۃ ۱/۴۱)"