+(00) 123-345-11

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بیعت کرنا اور سلسلہ تصوف سے منسلک ہونا شرک ہے، مہربانی فرما کر بتائیں کہ اس کی کیا حقیقت ہے؟

صورت مسئولہ میں تصوف شرک نہیں ہے بلکہ اعمال صالحہ پر بیعت کی صورت میں عہد لینے کا نام تصوف ہے۔ تصوف قرآن و حدیث سے ثابت ہے قرآن مجید میں ہے:

یاایھا النبی اذا جاء ک المؤمنات یبایعنک علی ان لایشرکن باللہ شیا ولایسرقن ولایزنین ولا یقتلن اولادھن ولایأ تین ببتھان یفترینہ بین ایدیھن وارجلھن ولا یعصینک فی معروف فبایعھن واستغفرلھن اللہ ۔۔۔۔۔۔

حدیث شریف میں ہے۔ عن عبادۃ بن الصامت قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وحولہ عصابۃ من اصحابہ بایعونی علی ان لاتشرکوا باللہ شیا ولاتسرقوا ولا تزنوا ولا تقتلوا اولاد کم ولاتأتوا ببتھان تفترونہ بین ایدیکم وارجلکم ولا تعصوا فی معروف فمن وفی منکم فأجرہ علی اللہ ومن اصاب من ذالک شیٔا ثم سترہ اللہ علیہ فھو الی اللہ ان شاء عفا عنہ وان یشاء عاقبہ فبایعناہ علی ذالک۔ (متفق علیہ)

بیعت علی الاعمال سنت ہے اور صحابہ کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بیعت کو اہم قرار دیا تو دوسرے لوگوں کے لیے بطریق اولیٰ اہم تر ہے۔"