+(00) 123-345-11

اس وقت میری عمر ۱۶ سال ہے میں بلوغت کی عمر معلوم کرنا چاہتا ہوں اور بلوغت کے بعد میرے فرائض کیا ہوں گے اور جائے مخصوصہ سے کس حد تک بال صاف کرنے چاہئیں اور کن کن حصوں سے صاف کرنے چاہئیں جواب تفصیل سے دیں؟

لڑکا اس وقت بالغ ہوتا ہے جب اس کو احتلام ہو یا منی کا انزال ہو او اگر یہ دونوں چیزیں نہ پائی جائیں تو پھر جب وہ پورے پندرہ قمری سال کا ہو جائے تو اس پر بلوغت کے احکامات لاگو ہوں گے۔

بلوغ الغلام بالاحتلام اوالاحبال اوالانزال ....... والسن الذی یحکم ببلوغ الغلام والجاریۃ اذا انتھیا الیہ خمس عشرۃ سنۃ عند ابی یوسف ومحمد رحمھما اللہ تعالٰی وھو روایۃ عن ابی حنیفۃ رحمہ اللہ تعالٰی وعلیہ الفتویٰ۔(ہندیۃ ۵/۶۱)

زیر ناف بال صاف کرنے کی حد یہ ہے کہ آدمی کے اکڑوں بیٹھنے کی حالت میں ناف کے نیچے پیٹ کی گولائی کے نچلے حصہ میں جسم کا جو چوکور حصہ ہے وہاں سے حدود شروع ہوتی ہیں لہٰذا اس جگہ پر اگنے والے بال دونوں رانوں تک اور عضو مخصوص کے ارد گرد کے بال اسی طرح زیر ناف میں شامل ہیں لہٰذا مذکورہ تفصیل کے مطابق پورے حصہ کے بال صاف کرنے چاہئیں۔ زیر ناف بالوں کے ساتھ آپ کو بغلوں کے بال بھی صاف کرنے ہوں گے ان سب بالوں کا ہر ہفتہ صاف کرنا افضل ہے اگر ایسا نہ کر سکے تو پندرہ دن میں ایک مرتبہ صاف کے لے اور زیادہ سے زیادہ چالیس دن میں صاف کرنا ضروری ہے ورنہ گنہگار ہوگا۔

والافضل ان یقلم اظفارہ ویخفی شاربہ ویحلق عانتہ وینظف بدنہ بالاغسال کل اسبوع مرۃ ان لم یفعل ففی کل خمس عشرۃ یوما ولا یعذر فی ترکہ وراء الاربعین فالاسبوع ھوا الافضل والخمسہ عشر الاوسط والاربعون الابعد ولاعذر فیما وراء الاربعین ویستحق الوعید۔ قنیۃ ص ۱۷۵، ہندیۃ ۵/۳۵۷) ثم العانۃ ھی الشعر الذی فوق الذکر وحوالیہ وحوالی فرجھا۔

(طحطاوی علی المراقی ص ۲۸۷)"