+(00) 123-345-11

کیا ہمیں ٹائی پہننی چاہیے یا نہیں؟ چونکہ ٹائی سے ذرا تشخص ابھرتا ہے۔البتہ میں تو ٹائی باندھنا پسند نہیں کرتا کیونکہ مجھے یہ عیسائیوں کی تختی لگتی ہے کیا میری سوچ درست ہے کہ یہ عیسائیوں کی تختی ہے؟

ٹائی کے استعمال میں یہ قباحت ہے کہ اس میں غیر مسلم اقوام کی مشابہت پائی جاتی ہے اور اس بات کا بھی شبہ ہے کہ یہ درحقیقت سینے پر سلیب لٹکانے کی شکل ہو لہٰذا اس کے استعمال سے پرہیز کرنا لازمی ہے۔ اس لیے کہ حدیث مبارکہ میں آتا ہے ’’من تشبہ بقوم فھو منھم‘‘۔

(مشکوٰۃ المصابیح ۲/۳۵۸)

یعنی جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرتا ہے وہ انہی میں سے شمار ہوگا۔

والثالث کل لباس یکون علی خلاف السنۃ یکون لبسہ مکروھا وھو مثل اثواب الکفار و اثواب الفساق والفجور الخ۔ (النتف فی الفتاویٰ ص ۱۶۲)

لہٰذا صلحاء کے لباس کو اپنانا چاہیے اسی میں انشاء اللہ دینی اور دنیاوی بھلائی ہے، کفار کے لباس کو اپنا کر اور ان کے طور طریقے کو اپنا کر تشخص کے ابھرنے کی سوچ صرف خام خیال ہے۔"