+(00) 123-345-11

بخاری شریف کی کسی حدیث میں ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جھوٹ بولا، اگر واقعتا ایسا ہے تو اس کا کیا مطلب ہے؟

بخاری شریف کی اس روایت میں جھوٹ سے مراد حقیقی جھوٹ نہیں ہے بلکہ اس سے مراد توریہ ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اس کلام سے اور معنی مراد لیا اور سننے والوں نے دوسرا معنی سمجھا۔ ضرورت شدیدہ کے موقع پر توریہ کا استعمال جائز ہے۔

والمراد بالکذب الکذب صورۃ لاحقیقۃ فیؤل ذالک بانہ کذب بالنسبۃ الی فھم السامعین اما فی نفس الامرفلا۔ حاشیۃ بخاری ص ۴۷۴ ج ۱۔

قال علیہ الصلوٰۃ والسلام کل کذب مکتوب لامحالۃ الاثلاثۃ الرجل مع امرأتہ او ولدہ والرجل یصلح بین اثنین والحرب فان الحرب خدعۃ قال الطحاوی وغیرہ ھو محمول علی المعاریض لان عین الکذب حرام قلت وھو الحق۔

(شامی ۶/۴۲۴)"