+(00) 123-345-11

میں ایک غیر اسلامی ملک میں رہتا ہوں اور ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتا ہوں میں جس کمپنی میں ملازم ہوں وہ کمپنی اپنے ملازمین کو میڈیکل انشورنس کرواتی ہے اور اس کی رقم بھی کمپنی کے ذمہ ہوتی ہے اس کا کیا حکم ہے؟

(۲) البتہ بچوں کی میڈیکل انشورنس ملازم کو خود سے کروانی پڑتی ہے کیا اس کی گنجائش ہے؟

(۱) اگر آپ کی کمپنی نے اپنے طور پر آپ کی میڈیکل انشورنس کمپنی کروائی ہے (جیسا کہ سوال سے واضح ہے)اور اس میں آپ کو اپنی جانب سے کچھ بھی نہیں ادا کرنا پڑا، بلکہ ساری رقم کمپنی نے اپنی جانب سے ادا کی ہے تو آپ کے لیے اس بات کی گنجائش ہے کہ آپ اس انشورنس کی بنیاد پر کسی بھی ڈاکٹر سے اپنا علاج کروائیں بالخصوص ایسے ممالک میں جہاں علاج معالجہ کے اخراجات اس قدر زیادہ ہیں جہاں دو چار دفعہ ہسپتال میں جانے سے بیمار آدمی کا دیوالیہ نکلنے کے قریب ہو جاتا ہے۔

(۲) بچوں کی میڈیکل انشورنس چونکہ آپ کو براہِ راست کروانی پڑے گی، اس وجہ سے اس سے احتیاط ہی کرنا بہتر ہے، اگرچہ بعض علماء نے علاج معالجہ کے حد سے زیادہ مہنگا ہونے کی صورت میں دارالحرب میں میڈیکل انشورنس کے جائز ہونے کی طرف اپنا رجحان ظاہر کیا ہے تاہم ا سمیں چونکہ براہِ راست میڈیکل انشورنس کروانا پڑتی ہے اور اس میں دوسرے علماء کرام کی رائے مختلف ہے اس وجہ سے اس جیسی صورتحال میں احتیاط کرنا ہی بہتر ہوگا۔"