+(00) 123-345-11

زید نے گیارہ ہزار روپے کا ایک ویزا خرید کر اس پر ایک شخص کو بلایا، نیز دیگر مصارف برداشت کر کے اس کے واسطے انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کو فون کرانے کا ذریعہ معاش مہیا کیا لیکن جس کمپنی کے ذریعے انٹرنیٹ کے ساتھ الحاق ہوا وہ قانوناً اس ذریعہ معاش کو جرم قرار دیتی ہے، کیوں کہ اس صورت میں اس کا یہ نقصان ہے کہ لوگ انٹرنیشنل فون کے بجائے انٹرنیٹ کے ذریعے فون کے سستا ہونے کی وجہ سے انٹرنیٹ فون کو ترجیح دیں گے، تاہم زید کا یہ کہنا ہے کہ وہ کمپنی کو براہ راست کوئی نقصان نہیں پہنچا رہا ہے کیوں کہ جو چارج کمپنی نے زید پر لاگو کیا ہے کہ ہر ماہ اس کو مبلغ تین سو ریال بل جمع کرنا ہے خواہ وہ ۲۴ گھنٹے اس کو استعمال کرتا رہے یا وہ اس کو بالکل نہ کرے، وہ اس کو ادا کرتا ہے اور فون کرانے کے لیے کارڈ وہ دیگر کمپنیوں سے خریدتا ہے کہ جن کو بذریعہ انٹر نیٹ استعمال کر کے وہ فون کراتا ہے، تو اس صورت میں وہ مذکورہ کمپنی سے انٹرنیٹ کے استعمال کا اپنا حق تو وصول کرتا ہے لیکن وہ اس کو براہ راست کوئی نقصان نہیں پہنچاتا ہے علاوہ ازیں یہ ذریعہ معاش اس قدر عام ہو چکا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اکثر لوگ (قطر) میں انٹرنیٹ کے ذریعے فون کرنے کے عادی ہو چکے ہیں صورت مسئولہ میں چند امور دریافت طلب ہیں:

(۱) زید کا کسی کے لیے ویزا خریدنا اور دیگر مصارف برداشت کرنا اور پھر اس کو اجرت پر رکھ کر نفع حاصل کرنا۔

(۲) مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ذاتی استعمال کے لیے حاصل کردہ انٹرنیٹ لائن کے ذریعے لوگوں کو فون کرانا۔

(۱) زید کے لیے ویزا حاصل کرکے کسی شخص کو ویزے پر اپنے پاس بلانا اور متعینہ اجرت پر اس کو اپنے پاس کام کرنے ک لیے رکھنا جائز ہے۔

(۲) مذکورہ کمپنی اگر واقعی بذریعہ انٹرنیٹ فون کے عام استعمال کو جرم قرار دیتی ہے اور ان کے ساتھ کیے جانے والے معاہدہ میں ان تمام باتوں کا التزام کیا گیا ہے تو زید کے لیے اس سہولت کو معاہدہ کے خلاف استعمال کرنا درست نہیں اور اگر کمپنی کی طرف سے ایسی کوئی پابندی نہیں تو پھر اس استعمال میں کوئی حرج نہیں۔"