+(00) 123-345-11

مجھے امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کا علم ہوا ہے اب ہم سب کا فرض ہے کہ اللہ کے اس حکم کی تعمیل کریں اور اپنے عزیز و اقارب، ماں باپ، بہن بھائی، دوست بلکہ خاص طور پر اپنی بیوی بچوں کو اس کی دعوت دیں بیشک ہم ان پر زبردستی عائد نہ کریں چونکہ ہدایت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

بیوی کو کہاں تک نیکی کا حکم اور برائی سے بچنے کا حکم دے سکتے ہیں میری بیوی نے وعدہ کیاتھا کہ وہ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو تبدیل کرے گی مگر ہماری شادی کو سات ماہ ہوئے ہیں اور اس کی نمایاں تبدیلی نہیں آئی چونکہ اس کے دیگر بہن بھائی ماں باپ اور رشتہ داروں نے زیادہ متاثر ہے۔ میں اس کو پردہ کی تلقین کرتا ہوں مگر میرے رشتہ دار اس کو کہتے ہیں کہ ایسا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں میں سخت مایوس ہوں۔ میری نصیحت وصیت کے باوجود کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی مجھے بتائیں کہ میں کس حد تک جا سکتا ہوں کہ میں اس کے ساتھ سختی کروں اور وہ کس حد تک؟

بیوی کو پردہ کروانا آپ کی ذمہ داری ہے اس کو پہلے پیار و محبت سے سمجھائیں اور پردہ سے متعلق احکامات سے اس کو آگاہ کریں اور بے پردگی کے نقصانات اور اس پر ہونے والے عذاب سے مطلع کریں اگر وہ پھر بھی نہ مانے تو آپ اس پر مناسب طریقے سے سختی بھی کر سکتے ہیں۔

’’یاایھا الذین قوا انفکسم واھلیکم نارا‘‘ الایۃ، التحریم۔

لا ترفع عنھم عصاک ادباً۔ (الحدیث)

(رواہ احمد والطبرانی فی الکبیر)"