+(00) 123-345-11

میں یہاں انگلینڈ میں تین سال کے سٹوڈنٹ ویزا پر ہوں اور قانون کے مطابق میں ہمہ وقتی ملازمت نہیں کر سکتا بلکہ مجھے تعلیم حاصل کرنی ہے اگر ہم کسی کالج میں برائے نام داخلہ لے لیں اور معمولی سی فیس بھی ادا کر دیں تاکہ ویزہ مل سکے یا ویزہ میں توسیع کرا سکیں تو اسکا شرعی حکم کیا ہے؟ میں اسکو غلط سمجھتا ہوں اور اپنے ساتھیوں سے کہتا ہوں کہ یہ غلط ہے اور ہمیں اللہ سے اس سلسلہ میں رہنمائی کی دعا کرنی چاہیے کیونکہ ہم برطانیہ کے قانون کو توڑ رہے ہیں اور ویزہ کی توسیع کیلئے جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ میرے ساتھی کہتے ہیں کہ یہ چھوٹا گناہ ہے اور ہم اپنے خاندان کی بہتری کیلئے ملازمت کر رہے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں براہ کرم ہماری رہنمائی فرمائیں کہ ہم کیا کریں؟

اگر آپ نے واقعتا حصولِ تعلیم کا ویزہ حاصل کیا ہے اور برطانیہ کے قانون کے مطابق آپ کو ہمہ وقتی ملازمت اختیار کرنے کی اجازت نہیں ہے اور آپ کے لیے صرف پڑھنا ضروری ہے تو پھر آپ کے لیے مذکورہ قانون اور معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے صرف پڑھنے کے بجائے ہمہ وقتی ملازمت اختیار کرنا درست نہیں ہے۔

اگر آپ وہاں ذریعہ معاش کے لیے ہی رہنا چاہتے ہیں اور وہاں جانے کا مقصد تعلیم کا حصول نہیں ہے تو قانونی طریقے کے مطابق ملازمت حاصل کرنے کی کوشش کیجیے صرف تعلیمی ویزہ کے بجائے مذکورہ مقصد کے لیے ویزہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

’’اوفوا بالعھد ان العہد کان مسئولا‘‘ (الایۃ)"