+(00) 123-345-11

مرد کا عورت کو اور عورت کا مرد کو دیکھنا کیسا ہے؟ اور اس کی کیا حدود ہیں؟

ایک انسان کی دوسرے کو دیکھنے کی مختلف صورتیں ہیں فقہاء کرام نے ان کو تفصیل سے بیان فرمایا ہے ذیل میں اس کا خلاصہ تحریر کیا جاتا ہے امید ہے کہ اس سے آپ کے سوالات کی وضاحت ہو جائے گی۔

اولاً بطور تمہید یہ بات واضح رہے کہ کسی مرد کے لیے سوائے اپنی بیوی اور حلال باندی کے کسی اور کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا جائز نہیں ہے چاہے وہ کوئی مرد ہو یا بے ریش لڑکا ہو یا عورت ہو۔ اسی طرح کسی عورت کے لیے اپنے خاوند کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا درست نہیں ہے نیز وہ تمام جگہیں جہاں کسی کو دیکھنے سے شہوت کا اندیشہ ہو وہاں بھی اسکو دیکھنے سے احتراز کیا جائے۔ عام حالات میں کسی ایک شخص کے دوسرے کو دیکھنے کے احکام حسب ذیل ہیں:

بوقت ضرورت محرم عورت کا چہرہ، بازو اور پنڈلیاں وغیرہ دیکھنے کی اجازت ہے لیکن شرط یہ ہے کہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اسی طرح کسی بے ریش لڑکا کا بھی حکم ہے کہ اس کے چہرے وغیرہ کو ضرورت کے وقت دیکھنے کی اجازت ہے لیکن شہوت کی نظر سے دیکھنا ناجائز ہے۔

جبکہ اجنبی عورت کو اپنے چہرے اور پورے جسم کا پردہ کرنا چاہیے کسی مرد کے لیے بھی اجنبی عورت کے چہرے کو دیکھنا عام طور پر فتنہ کے اندیشہ سے خالی نہیں اس لیے اس سے احتراز ضروری ہے۔

(فتاویٰ عالمگیری ص ۴۰۳، ج ۵)"