+(00) 123-345-11

ہم چند پاکستانی حنفی مسلک سے تعلق رکھنے والے ہیں یہاں سوال یہ اٹھا ہے کہ حدیث میںمرد کے لیے سونااور ریشم منع ہے ہیرے اور پلاٹینم کے حوالے سے ایک پارٹی کا مؤقف ہے کہ صرف سونے کو ممنوع قرار دیا گیا تھا اس لیے پلاٹینم اور اریڈیم کا استعمال جائز ہے اس زمانہ میں چاندی، دوسرے قسم کے زیورات مرد استعمال کرتے ہی ہوں گے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف سونے کا ہی نام لیا اس لیے دوسری دھاتیں استعمال کی جا سکتی ہیں۔

دوسری پارٹی کا موقف ہے کہ اس کا مقصد ہے کہ مردوں کو زیورات استعمال نہیں کرنے چاہئیں اس وقت سونا چونکہ زیادہ مہنگا تھا اس لیے اس کا نام لیا گیا اصل مقصد مردوں کو سنگھار کرنے سے منع کیا گیا ہے تاکہ قیمتی دھاتوں کی لالچ اور زنانہ پن سے مردوں کو روکا جا سکے۔ آپ مہربانی فرما کر وضاحت فرمائیں؟

مردوں کے لیے سوال میں ذکر کردہ اشیاء کو بطور زیور استعمال کرنا درست نہیں ہے اس لیے کہ اس میں عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے اور ضرورت کی وجہ سے صرف چاندی کی انگوٹھی کی اجازت دی گئی ہے اس کے علاوہ دیگر زیورات کا استعمال مردوں کے لیے ممنوع ہے۔

(ردالمختار ص ۴۲۰، ج ۶)"