+(00) 123-345-11

ایک شخص ایک کمپنی میں بطور اکائونٹنٹ کام کر رہا ہے جو کہ مشینری درآمد کرتی ہے اور کمیشن کی بنیاد پر کام کرتی ہے اکائونٹنٹ حساب کتاب لکھتا ہے مگر اس کمپنی نے کچھ قرضہ (سودی) بنک سے لیا ہے اور ایک شخص سے بھی لیا ہے لہٰذا اکائونٹنٹ کو ان دو سودی حسابات کے کھاتے بھی کمپنی کی خاطر لکھنے پڑتے ہیں اس کمپنی میں اور کوئی منفی قسم کا کام نہیں کیا۔ اکائونٹنٹ کی تنخواہ حلال ہے یا نہیں؟

اکائونٹنٹ مذکور کو جس قدر سودی قرضوں کے لکھنے پڑھنے کا کام کرنا پڑتا ہے وہ از روئے حدیث حرام اور ناجائز ہے اور اس کام پر ملنے والی اجرت بھی حلال نہیں البتہ کمپنی کے دیگر حسابات کا کام اکائونٹنٹ کے لیے کرنا درست ہے اور اس کی تنخواہ بھی حرام نہیں۔"