+(00) 123-345-11

مجھے فتویٰ درکار ہے کہ کیا حصص کی خریداری اور تقسیم بذریعہ اسٹاک ایکسچینج حلال ہے یا نہیں میں اسٹاک ایکسچینج میں صرف حصص کی تقسیم کا کام کرتا ہوں جس کا مطلب یہ ہے کہ میں حصص کی صرف خرید و فروخت کر سکتا ہوں جو کہ اس اصل زر کے بدلے ملتے ہیں جو میں ان کی خرید کے لیے دیتا ہوں میں صرف کمپنیوں کے حصص میں کاروبار کرتا ہوں نہ یہ بینکوں سے نہ مالیاتی اداروں سے نہ بیمہ کمپنیوں سے یا اس کے متعلق دیگر رقومات ہیں۔ مجھے نفع کے ساتھ ساتھ اتنا ہی نقصان کا بھی احتمال ہوتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ برابر برابر ہی پر سودے ختم ہو جائیں۔ مذکورہ کاروبار کے متعلق قرآن و سنت کے مطابق رہنمائی فرمائیں؟

اسٹاک ایکسچینج میں آج کل حصص کی خرید و فروخت کا اکثر کاروبار ناجائز معاملات پر مبنی ہوتا ہے مثلاً ڈے ٹریڈنگ، فیوچر، بدلہ وغیرہ اس لیے ان معاملات سے بچنا واجب ہے البتہ اگر کسی حلال کاروبار کرنے والی کمپنی کے شیئرز خرید کر ڈیلیوری کے بعد فروخت کیے جائیں تو اس کی گنجائش ہے لیکن بنکوں، انشورنش کمپنیوں اور دیگر سودی مالیاتی اداروں کے شیئرز کی خرید و فروخت جائز نہیں۔"