+(00) 123-345-11

زیارت بلوچستان کے اندر سیب کے باغات ہیں اور وہاں یہ ترتیب چلتی ہے کہ درختوں پر پھول آنے سے پہلے بھی سیب کے باغوں کی خرید و فروخت شروع ہو جاتی ہے کہ یہ باغ ابھی سے مجھے اتنے رقم پر دے دو او رباغ کا مالک باغ کی قیمت وصول کر کے باغ خریدنے والے کو دے دیتا ہے تو یہ پتا نہیں چلتا کہ میوے درختوں پر آئیں گے یا نہیں، میوے زیادہ ہوں گے یا کم آسمانی آفات کا کچھ پتا نہیں چلتا تو کیا اس طریقے سے بیع کرنا درست ہے یا نہیں اور یہ کون سے بیع میں شامل ہوگا اور اس کا کیا حکم ہے؟

سوال میں ذکر کردہ پھلوں کی بیع کہ یہ صورت ناجائز ہے چونکہ پھل ظاہر ہونے سے قبل یہ بیع ہوئی ہے لہٰذا معدوم شے کی بیع ہونے کی وجہ سے یہ بیع باطل ہے اور اس کا حکم یہ ہے کہ پھل خریدنے والے کی ملک میں نہیں آئیں گے اور رقم فروخت کرنے والے کی ملک نہیں ہوگی بلکہ دونوں اشیاء بدستور اپنے سابقہ مالکوں کے ملک میں رہیں گی لہٰذا پھل بک جانے کے بعد نئے سرے سے بیع کرنا ہوگی۔

قال فی الفتح لاخلاف فی عدم جواز بیع النمار قبل ان تظھر الخ۔

(شامی ص ۵۲، ج ۴)"