+(00) 123-345-11

مسجد کے مینار کیوں تعمیر کیے جاتے ہیں؟ اگرچہ یہ اسلاف کا طریقہ ہے کیا کسی حدیث یا کسی صحابی کے عمل سے اس کا ثبوت مل سکتا ہے؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مسجد کی چھت پر کسی اونچی چیز پر کھڑے ہو کر اذان دی جاتی تھی۔ اسی ضرورت کی غرض سے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ نے اپنے دور میں مینار تعمیر کروایا جس پر کھڑے ہو کر اذان کہی جاتی تھی۔ اس کے بعد توارثا یہ سلسلہ چلتا رہا۔ یہاں تک کہ مینار نے مساجد کی علامت اور نشانی کی حیثیت اختیار کر لی نیز لائوڈ سپیکر کو اونچی جگہ پر لگا کر زیادہ لوگوں تک آوا زپہنچانے کی ضرورت بھی اس سے پوری کی جا رہی ہے لہٰذا بطور علامت یا سپیکر لگانے کی ضرورت سے مینار تعمیر کرنا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اسلاف کی اتباع ہے البتہ مینارے کی حیثیت فرض، واجب یا سنت کی نہیں ہے۔

وفی شرح الشیخ اسمعیل عن الاوائل للسیوطی، ان اول من رقی منارۃ مصر للاذان شرحبیل ابن عامر المرادی و بنی سلمہ المنایر للاذان بامر معاویہ ولم تکن قبل ذالک۔ (شامی ص ۳۸۵، ج ۱)"