+(00) 123-345-11

میں نے اپنے دوست کے لیے ایک تحفہ خریدا اب اتفاق سے وہ دوست شہر سے نقل مکانی کر گیا اور میں نے قسم کھا لی کہ میں یہ تحفہ سمندر میں پھینک دوں گا مگر اور کسی کو نہ دوں گا۔ سوال یہ ہے کہ اب میری منگنی ہوگئی ہے اور وہ تحفہ میرے پاس ہے کیا وہ تحفہ میں اپنی منگیتر کو دے سکتا ہوں؟ کیا وہ میرے اوپر حرام ہے کیونکہ اگر اس کو میں سمندر میں پھنکتا ہوں تو خواہ مخواہ نقصان ہے اور اگر اس کو کسی دوسرے کو دے دیتا ہوں تو قسم ٹوٹتی ہے اب کیا حل ہو سکتا ہے؟

آپ اس تحفے کو سمندر میں ضائع کرنے کے بجائے اپنی منگیتر کو دے دیں اور قسم کا کفارہ ادا کریں۔ جو کہ دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا یا اس کی قیمت دینا ہے واضح رہے کہ ایک آدمی کو اکٹھے دس مسکینوں کا کھانا نہیں دے سکتے یا دس کو دے دیں یا ایک کو دس دن تک کھانا کھلائیں یا ان کو کپڑا دیں اگر اس کی طاقت نہ ہو تو تین روزے رکھیں۔

فکفارتہ اطعام عشرۃ مساکین من اوسط ماتطعمون اھلیکم اوکسوتھم اوتحریر رقبۃ فمن لم یجد فصیام ثلثۃ ایام (الایۃ)"