+(00) 123-345-11

اللہ تعالیٰ نے بچوں پر خاص طور پر بیٹوں پر والدین کا زیادہ حق بتایا چونکہ آگے چل کر بیٹے سے ہی کنبہ کی کفالت ہوتی ہے میرا سوال یہ ہے کہ کیا اپنے بیوی اور بچوں کا حق چھین کر بھی والدین کو دے دینا چاہیے خواہ ایسا کرنے سے بیوی کا دل بھی دکھتا ہو؟

والدین کی خدمت کرنا بہت اجر و ثواب کا کام ہے اور اولاد پر لازم ہے کہ شریعت مطہرہ نے والدین کے جو حقوق اولاد پر فرض کیے ہیں وہ ادا کرے اسی طرح انسان پر اس کے بیوی بچوں کے حقوق مثلاً نان و نفقہ وغیرہ کی ادائیگی بھی لازم ہے۔

ان میں سے کسی ایک کے بھی حقوق پامال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے لہٰذا صورت مذکورہ میں آپ کے لیے بیوی، بچوں کا حق پامال کرنا جائز نہیں۔

(۱) ’’ونفقۃ الاولاد الصغار علی الاب لایشارکہ فیھا احد کما لایشارکہ فی النفقۃ الزوجۃ‘‘ (ھدایۃ ۲/۴۲۵ باب النفقہ)

(۲) کذا فی الخانیہ (۱/۴۴۵ فصل فی النفقہ)

(۳) کذافی الھندیہ (۱/۵۶۰)"