+(00) 123-345-11

میں سفر میں جا رہا ہوں رات کا سفر ہے اور رمضان ہے میں روزہ رکھوں یا نہیں؟ اور اگر رکھ لوں تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

دوران سفر اگرچہ روزہ چھوڑنا جائز ہے مگر آج کل چونکہ سفر بہت آرام دہ ہوچکا ہے اور وہ مشقتیں نہیں رہیں جو پہلے ہوا کرتی تھیں اس وجہ سے بغیر ضرورت شدیدہ کے روزہ نہیں چھوڑنا چاہئے اس لئے اگر آپ روزہ رکھ لیں تو بہت اچھی بات ہے۔ اور اگر روزہ چھوڑ دیا اور بعد میں قضا بھی کرلیا تو اس سے اگرچہ فرض ذمہ سے ساقط ہوجائے گا اور گناہ بھی نہیں ہوگا لیکن وہ برکات جو رمضان میں روزہ رکھنے کی ہیں وہ بعد میں تو نہیں مل سکتیں۔

عن عائشۃ رضی اللہ عنہا قالت : ان حمزۃ بن عمرو الا سلمی قال للنبی صلی اللہ علیہ وسلم أصوم فی السفر؟ وکان کثیر الصیام فقال : ان شئت فصم وان شئت فافطر (متفق علیہ)(مشکوٰۃ المصابیح ج ۱، ص ۱۷۷)

لمسافر سفرا شرعیاً ولو بمعصیۃ ...... الفطر ...... ویندب لمسا فر الصوم لأیۃ ’’وأن تصوموا خیر لکم‘‘ والخیر بمعنی البر، لاأفعل تفضیل ان لم یضرہ فان شق علیہ ..... فالفطر أفضل وفی الشامیۃ۔ قولہ: ان لم یضرہ، ای بما لیس فیہ خوف ھلاک والا وجب الفطر .....الخ۔ (الدرالمختار ج ۲، ص ۴۲۱، ۴۲۳)"