+(00) 123-345-11

میرے کچھ دوست مجھے زکوٰۃ فنڈ دیتے ہیں کہ میں مستحق مریضوں کا علاج اس فنڈ سے پیسے لے کر مفت کروں چنانچہ میں ایسے مریض کے علاج کی جو فیس بنتی ہے اس کو زکوٰۃ کی مد میں سے کاٹ لیتا ہوں کیا یہ جائز ہے؟ اگر جائز نہیں تو کیا کیا احتیاطی تدابیر اختیا رکرنی چاہیے؟

زکوٰۃ فنڈ کی رقم سے اپنی فیس میں نہیں کاٹ سکتے، فیس میں زکوٰۃ فنڈ کی رقم کاٹنے سے زکوٰۃ دینے والے کی زکوٰۃ ادا نہیں ہوتی اس لیے کہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے کسی مستحق کو بلا عوض مالک بنانا ضروری ہے جس کو تملیک کہتے ہیں اس صور ت میں پائی نہیں جاتی۔ البتہ زکوٰۃ فنڈ سے دوائیں خرید کر مستحق مریضوں کو مفت دینا شرعاً جائز ہے۔"