+(00) 123-345-11

میں امریکہ میں رہائش پذیر ہوں یہاں گذشتہ رمضان ایک مسئلہ میں اختلاف گھڑا ہو گیا تھا میں اس مسئلے کا شرعی حل چاہتا ہوں۔ ہوا یوں کہ امام صاحب نے التحیات کے بعد درود شریف نہیں پڑھا (دوسری رکعت کے اختتام پر) اور سلام پھیر دیا۔ بہت سے حاضرین نے اعتراض کیا مگر وہ اڑے رہے اور کہنے لگے کہ درود شریف کے بغیر بھی سلام پھیر دینا جائز ہے او رنماز ادا ہو جاتی ہے آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا امام صاحب کا مؤقف درست ہے یا نہیں اگر ان کا موقف غلط ہے تو اس کا کیا کفارہ ہو سکتا ہے؟

امام صاحب کو مؤقف درست ہے۔ درود شریف کا پڑھنا فرض یا واجب نہیں ہے بلکہ سنت ہے۔ اس کو پڑھنا چاہیے البتہ اگر اس کو پڑھے بغیر سلام پھیر دیا تب بھی نماز ہو جائے گی۔

(ویصلی علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم) ولا تبطل الصلوٰۃ بترکھا عندنا۔

(الجوھرۃ النیرۃ ۱/۶۵)"