+(00) 123-345-11

حضرت ہم کو اس بات کی خبر ملی ہے کہ رائیونڈ روڈ یعنی مرکز سے پیچھے کچھ علاقے ایسے ہیں جن میں جمعہ نہیں ہوتا ہے او ریہ جمعہ نہ ہونے کا سبب کچھ مفتی حضرات کا فتویٰ ہے کہ ان کا کہنا یہ ہے کہ یہاں پر جمعہ کے احکامات نہیں لگتے۔ میں آپ کی خدمت میں پانچیاں ٹائر فیکٹری سے حاضر ہوں ہماری فیکٹری کے ساتھ ایک بہت بڑا مدرسہ جامعہ مدنیہ جدید مولانا حسن صاحب کے نام مبارک سے مشہور ہے اور وہاں کے طلباء بھی جمعہ کے لیے مرکز جاتے ہیں لیکن ہماری فیکٹری میں جمعہ کرایا جاتا ہے اور اس کو شروع ہوئے تقریباً دو سال سے اوپر کا عرصہ ہو چکا ہے اور فیکٹری میں باہر سے عمومی مجمع کو آنے کی اجازت بھی نہیں ہے لہٰذا آپ قرآن و حدیث اور فقہ کی روشنی میں ہماری رہنمائی فرمائیں کہ اس فیکٹری میں جمعہ کا حکم لگتا ہے یا نہیں اگر لگتا ہے تو پھر تو درست ہے اگر نہیں لگتا تو ہم کو تحریر طور پر اس مسئلے کی وضاحت کریں تاکہ عوام الناس میں اس مسئلہ کو بیان کیا جا سکے۔

تنقیح: ہماری فیکٹری کے قریب آبادی نہیں صرف چند ایک مکانات ہیں اور ضروریات بھی مکمل طور پر وہاں سے نہیں ملتی دوسری جگہ جانا پڑتا ہے البتہ سڑک کے دوسری جانب ایک چھوٹا سا گائوں ہے اس کی کل آبادی بھی تین ہزار نفوس سے کم ہوگی۔

جمعہ کے صحیح ہونے کے لیے شہر یا مضافات شہر کا ہونا ضروری ہے عام چھوٹی چھوٹی بستیوں میں جمعہ کا انتظام کرنا صحیح نہیں، سوال اور اس کی تنقیح سے معلوم ہوتا ہے کہ سائل جس مقام پر جمعہ قائم کرنے کے حوالہ سے سوال کر رہا ہے وہ جگہ شہر یا اس کے مضافات میں شامل نہیں، نیز جمعہ کے مقام پر ہر کسی کو آنے کی اجازت عامہ بھی حاصل نہیں لہٰذا یہاں جمعہ کروانا جائز نہیں ۔

(ویشترط لصحتھا) سبعۃ اشیاء الاول (المصر) وھو مالا یسع اکبر مساجدہ اہل المکلفین بھا ۔۔۔۔۔۔ (اونائبہ) ۔۔۔۔۔۔۔۔ والسابع الاذن العام الخ۔

(کذافی الدرالمختار ص ۶۰۰، ج ۱ رشیدیہ)"