+(00) 123-345-11

کیا فرماتے ہیں علمائِ دین کتاب و سنت کی روشنی میں عیدین اور خطبے کے درمیان دعا کے بارے عباداتِ درج ذیل کے متعلق حکیم الامت حضرت تھانویؒ تحریر فرماتے ہیں۔ بعد نماز دعا نہ کرنا اور اس کے بجائے بعد میں خطبہ مقرر کرنا تغییر سنت ہے اور قابل احتراز ہے۔ (امداد الفتاویٰ ۱/۴۴)

خطبہ چونکہ متممات صلوٰۃ میں سے ہے لہٰذا بہتر یہ ہے کہ دُعا خطبہ کے بعد کی جائے باقی نفس دُعا عید کی نماز کے بعد ثابت ہے اگرچہ خصوصی کیفیت کی تفصیل نہیں ہے۔

عن ام عطیۃ قالت کنانؤمر أن نخرج یوم العید حتی نخرج البکر من خدرھا حتی نخرج الحیض فیکن خلف الناس فیکبرون بتکبیرھم و یدعون بدعآھم یرجون برکۃ ذلک الیوم وطھرۃ۔ (بخاری ص ۱۳۲‘ ج ۱)

چونکہ دورانِ ماہواری عورتیں نماز عید میں تو شامل نہیں ہو سکتی لہٰذا ان کی دُعا میں مسلمانوں کے ساتھ شریک ہونے کی صرف یہ صورت ہو سکتی ہے کہ دُعا خارج الصلوٰۃ ہو۔"